جیسے تیسے رات گذاری... صبح رات والے واقعے کا ذکر شوہر سے کیا تو وہ بھی کچھ پریشان ہو گئے... کہنے لگے کہ یہ بات تم امی کو بتا دو...

Ghost Bungalow Episode; 3 بھوت بنگلہ


دوپہر کو جب میں کھانا لے کر ساس کے پاس بیٹھی تو میں نے انہیں ساری بات بتائی... میری ساس نے کہا کہ رات کو میرے پاس آنا... میں دیکھتی ہوں کہ کیا مسلہ ہے... اتنا تو میں جانتی ہوں کہ اس گھر میں رہنے والا جنات کا قبیلہ ایک عرصے سے اس گھر میں رہ رہا ہے اور وہ نقصان پنہچانے والا نہیں... یہ میرے لیئے نیا انکشاف تھا کہ میری ساس کچھ نا کچھ عملیات کا علم جانتی تھیں اور اس گھر میں کوئی ایک آدھ جن نہیں بلکہ باقائدہ پورا قبیلہ جنات کا رہتا ہے... جن میں ہر عمر کے جنات موجود ہے.. بچے بوڑھے جوان عورتیں... اور انکا سردار بھی ہے... خیر میں نے جیسے تیسے دن گزارا.. رات کو اپنی ساس کے پاس گئی تو وہ پوچھنے لگیں کہ تم کل رات کہاں گئی تھیں.. میں نے کہا کہ ہم ریسٹورنٹ گئے تھے اور وہاں سے واپسی پہ ایک فیملی پارک میں چلے گئے تھے... کہنے لگیں کہ اس فیملی پارک سے ایک خبیث عورت تمہارے پیچھے لگ کر اس گھر میں آ گئی ہے.. اور اسے تم سے نہیں تمہارے بچے سے غرض ہے... وہ اسے مار کے لے جانا چاہتی ہے... یہ سب سن کر میں رونے کو آ گئی.. وہ کہنے لگیں.. پریشان نا ہو.. جب تک میں ہوں تمہیں کچھ نہیں ہو گا... انہوں نے کچھ پڑھائی کر کے میرے اوپر پھونک دی.. اور کہا کہ ہر وقت اپنے گرد قرآنی آیات کا ورد کر کے حصار باندھ کے رکھا کرو...جب تک یہ بچہ اس دنیا میں نہیں آ جاتا... اس کے بعد بھی کوئی بندوبست کر لیں گے.... خیر میں وہاں سے آ گئی.. مگر بہت ڈری ہوئی تھی... پھر اس کے بعد کچھ نا ہوا... میں ہر وقت آیات کا ورد رکھنے لگی... یہ تقریبا اس وقت کی بات ہے جب مجھے آٹھواں مہینہ لگ چکا تھا... میں اپنے کمرے سے نکل کر کچن کی طرف جا رہی تھی جب مجھے کسی نے زور سے پیچھے سے دھکا دیا... میری بلند ہوتی چیخ اس وقت میرے حلق میں رہ گئی.. جب میں گرنے کے بجائے آدھی فضاء میں ہی معلق رہ گئی.. کسی دو ہاتھوں نے مجھے تھاما ہوا تھا اور گرنے سے بچا لیا تھا... میں وہیں بیٹھ گئی.. میرے دل کی ڈھڑکن بے قابو ہو رہی تھی... میں گہرے گہرے سانس لینے لگی... جب پیچھے سے کسی نے میرے سر پہ ہاتھ رکھا... میں نے مڑ کر دیکھنا چاہا مگر میری گردن نا ہلی... بس آواز آئی.. فکر نا کرو بیٹی... ہم تمہاری حفاظت کریں گے... اس کے بعد وہ ہاتھ میرے سر سے ہٹا لیا گیا... میں نے ایک دم گردن موڑ کر دیکھا... مگر وہاں کچھ نہیں تھا.. ہاں ایک خوشبو تھی.. جو میرے آس پاس بکھری ہوئی تھی.... میں اکثر اپنے شوہر کو مزاق میں کہتی تھی کہ یہ گھر تو کہانیوں والا بھوت بنگلہ ہے... مگر یہ بھوت بنگلہ اب میری حفاظت کر رہا تھا... اس گھر کے بھوتوں سے جو کہ جنات تھے... ایک الفت سی ہو گئی تھی...

ویسے بھی اکثر محلے والی خواتیں آ کر بتایا کرتی تھیں کہ تمہاری چھت پہ اکثر رات کو روشنی ہوتی ہے.. جس میں کافی مرد و عورتیں چلتی پھرتی نظر آتی ہیں... اکثر اس گھر کی اوپری منزل کی کھڑکیوں سے کوئی عورت تو کبھی کوئی لڑکی جھانکتی دکھائی دیتی ہے.... یہ باتیں ہمیں اس لیئے بتائی جاتی تھیں کہ سب جانتے تھے کہ ہم اس گھر میں تین ہی فرد رہتے ہیں... مگر خیر یہ میرا مسلہ نہیں تھا... میرا مسلہ تو وہ عورت تھی جو میرا بچہ لے جانا چاہتی تھی... اور اس خوف نے میری دن رات کی نیندیں حرام کر رکھی تھیں