Love Shayari in urdu
/
یہ شکایت فضول ہے ،
یہ تو محبت کا دستور ہے ،
كے جو محبوب ہوتا ہے ، وہی مغرور ہوتا حای

/
جب مدتوں بعد ہم انسے ملے . .
تو کچھ کہہ نا سکے . .
بس خوشی اتنی تھی کی . .
ملاقات آنسو پوچھنے میں ہی گزر گئے .

/
ہماری ہر خوشی کا احساس تمھارا ہو تمھارے ہر غم کا درد ہمارا ہو ،
مر بھی جائے تو ہمیں کوئی غم نہیں بس آخری وقت کا ساتھ تمہارا ہو

/
کوئی تو خاص بات ہے آپ کے بارے میں ،
جو ہم اسے بَدی شدت سے نبھاتے ہے ،
ورنہ ہم تو ان لوگوں میں سے ہے ،
جو دوسروں كے خوابوں میں بھی ،
اپنی مرجی سے جاتے ہے 

/
پاگل پن کی حدد سے گجارنے لگے انسے پیار اتنا کرنے لگے خود کو بھلا دیا اتنا جتنا انہیں یاد کرنے لگے 
/
کوئی-کوئی شخص اتنا خاص ہوتا ھ نظروں سے در پر یادوں میں پس ہوتا ہے کبحی-کبحی ہی آتا ھ پیغام انکا پر ہر پیغام سے اپنیپان کا احساس ہوتا ہے 
/
ہر خوشی میں آپکی بات کرتے ہے . . .
آپکی سلامتی کی فریاد کرتے ہے . . .
اِس خاموش ایس ایم ایس سے کیا بتائے . . ؟ ؟
کی ہم آپکو کتنا یاد کرتے ہے . 

/
جب بھی گرتی ہے یہ بوندے دھرتی پر میرے دِل میں اک آس ہوتی ہے ،
جب بھی گرتی ہے یہ بوندے پتوں پر ،
میرے دِل کو تیرا احساس ہوتا ہے ،
دِل میں طوفان سا مچ جاتا ہے ،
جب تو دور ہو اور برسات ہوتی ہے . 

/
ہم نا ریحنجی فسانے نا ریحنجی ،
فر یاد آنے كے زمانے نا ریحنجی ،
تم یاد تو کروگے ہم کو مگر ،
پاس بلانے كے بہانے نا ریحنجی . . ! ! آئی . 

/
پیار اور موت سے ڈرتا کون ہے ،
پیار تو ہو جاتا ہے اسے کرتا کون ہے ،
ہم تو کر دے پیار میں جان بھی قربان ،
پر پتہ تو چلے ہم سے پیار کرتا کون ہے .

/
کون تھا میرا اپنا کون تھا پرایا جو احساس ایم بھل چکا تھا ،
تیرے جوٹھے اور مکار والے پیار نے مجھے انسے فر واقف کرا دیا 

/
کچھ نہیں چاہیے اک مسکان ہی کافی ہے . .
تم دِل میں باسی رہو یہ اَرْمان ہی کافی ہے . .
ہم یہ نہیں کہتے ہمارے پس آجاؤ بس ہمیں یاد رکھنا یہ احسان ہی کافی ہے

/
اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھنا ;
صبح ہونے کو ہے ماحول بنائے رکھنا ;
کون جانے وہ کس گلی سے گزرے ;
ہر گلی کو پھولوں سے سجائے رکھنا ! ! !

/
دِل پہ میرے نا یو وار کرو چودو یہ غصہ تھوڑا پیار کرو . 
. تڑپتے ہیں جس قدر تیرے پیار میں ہم اس قدر تم بھی خود کو بیقرار کرو 
/
دِل کی چاہت ہے تم سے پیاری سی بات ہو خاموش ترانے ہو ،
لمبی سی رات ہو ،
پِھر انسے رات بھر یہی میری بات ہو ،
تم میری زندگی ہو تم ہی میری کائنات ہو

/

رات کا اندھیرا کچھ کہنا چاہتا ہے ،
یہ چند چاندنی کا ساتھ رہنا چاہتا ہے ،
ہم تو تنہا ہی خوش تھے مگر پتہ نہیں کیوں یہ دِل ،
اب کسی کا ساتھ رہنا چاہتا ہے

/
دور نگاہوں سے کہی مت جانا ،
زندگی میں ہمیں بھول نا جانا ،
ضرورت ہو جب بھی آپکو ہماری ،
کھلی ہے باحی چلے آنا 

/
’ وہ اپنی ساری نفرتیں مُجھ پے لُٹاتا راحا… .
میرا دِل جس کو سدا محبتیں سکھاتا راحا…
اُس کی عادت کا ذرا یہ پہلو تو دیخو… .
مُجھ سے کیے وادای وہ کسی اور سے نبھاتا راحا… .
کچھ خبر نہیں وہ شخص کیا چاہتا تھا… .
کے تَعَلُّق طور کر بھی مُجھ کو آزماتا راحا… .
ٹوٹے ہُوئے تَعَلُّق میں بھی کتنی مَضبُوطی حای”واسی”… .
میں جتنا بھلاتا رہا وہ اتنا ہی یاد آتا رہا . ! 

/

عشق کی الگ ہی خماری ہے یہ اک ایسی بیماری ہے جس میں فنا دنیا ساری ہے عشق کا کلمہ پڑتے پڑتے ہم نے بھی رات گزاری ہے پل پل بیتی میرے صدیوں سے جب جب گزرے ہم محبوب کی گلیوں سے . . . !
/
آئے دوست تم بھی عجیب ہو .
میرے دِل کے کتنے قریب ہو .
نا ملتے ہو نا ایس ایم ایس کرتے ہو .
کیا تم سوداما سے بھی زیادہ غریب ہو

/
یاد رکتی نہیں روک پانے سے ،
دِل مانتا نہیں کسی کے سمجھانے سے رک جاتی ھ دھڑکن آپکو بھول جانے سے ،
اسلئے آپکو یاد کرتی ھ میسیج کے بہانے سے

/
فیو منٹس اگو آئی کلوزڈ مائی آئیز اینڈ سا یو ان مائی ڈریم ،
آئی فاؤنڈ یو موسٹ ہیپنیسٹ ان دس ورلڈ اف دس اِس تھے وے تو سی یو ہیپی ،
آئی وش تو کلوز مائی آئیز فور ایور 

/
دھوپ کی پہلی روشنی میں آج تم نجر آئے کیا تم آج سچ میں ہو آئے ہر روز تمہیں سپنوں میں دیکھا کرتا ہوں کیا وجہ تھی جو تم نے لی انجداای ! ! !
/
پیار وہ ہیں جس میں سچائی ساتھ ہو…
ساتھی کی ہر بات کا احساس ہو…
اسکی ہر ادا پر ناز ہو ،
در رہ کر بی پس ہونے کا احساس ہو

/
زندگی 1 ریلوے اسٹیشن ھ ،
پیار 1 ٹرین ھ جو آتی ہے اور چلی جاتی ہے پر دوستی انقویری کاؤنٹر ہے جو ہمیشہ کہتی حای… ”مے آئی ہیلپ یو ؟ ” لو یو فرینڈ

/
اتنا اعتبار تو اپنی دھڑکنوں پر بھی ہم نے نا کیا ،
جتنا آپکی باتوں پر کرتے ہیں ،
اتنا انتظار تو اپنی سانسوں کا بھی نا کیا ،
جتنا آپ کے ملنے کا کرتے ہیں .

/
چلو تم ٹھیک کہتے ہو محبت اور سیاست میں سبھی اطوار جائز ہیں چلو ہم معاً لیتے ہیں مگر یہ جنگ کیسی ہے تم ہی میرے مقابل ہو چلو ہم جیت کی خواہش تم ہی پہ وار دیتے ہیں دھنک کے پُل پہ چل کے ہم گگن کے پار جاتے ہیں چلو ہم ہار جاتے حاین…
/
آج کسی کی دعا کی کمی ہے ،
تبھی تو ہماری آنکھوں میں نمی ہے ،
کوئی تو ہے جو بھل گیا ہمیں ،
پر ہماری دِل میں انکی جگہ آج بھی وہی حی

/
و جان جان یہ سچ ہیں کی میں اپنی محبت کا اظہار کبھی کھل كے نا کر سکا مگر میری آنکھیں ہمیشہ میری دِل کی حالت بتاتی رہی ہیں اور تو ہیں كے مجھ سے بے خبر آج بھی ہیں میرے دِل کی ہر دھڑکن صرف تیرا نام لیتی ہیں صرف تیرا نام
/
تیرا ذکر بھی کرنا چور دیا ،
اب ہم نے رونا چور دیا ، ج
اب رونا نہیں تو ہسنا کیا ،
اب ہسنا ھسانا چور دیا ،
ہر شخص نے ہم کو زاخامدیی ،
اب دِل کو لگانا چور دیا ،
تم روٹھا کرتے تھے ہم سے ،
اب ہم نے منانا چور دیا ،
تیری یاد بہت آتی تھی ہمیں ،
تجھے یاد بھی کرنا چور دیا .

/
تسلّی سی ذرا ہو جائے گی ،
فقط اتنا ہی بتا دو ،
مجھے جو ہچکیاں آتی ہیں ،
کیا تم یاد کرتے ہو . ؟ ؟ ؟

/
کیا کہوں تم سے میں كے کیا ہے عشق ،
جان کا روگ ہے ،
بلا ہے عشق ، عشق ہی ،
عشق ہے جہاں دیکھو ،
سارے عالم میں بھر رہا ہے عشق ،
عشق ماشوق عشق عاشق ہے .

/

اسکی آنکھوں میں کوئی دکھ بسا ہے شاید ،
یا مجھے خود ہی وہم سا لگا ہے شاید ،
میں نے پوچھا خوش ہو تم . ؟
پونچھ کر آنشو اس نے کہا ہاں شاید 

/
درد جتنا ہے میری نگاہوں میں . .
نا دے خدا کس کی رہو میں .
بِیتانا چاہتے تھے زندگی جنکی بانہوں میں .
شاید موت بھی نا مل پائےگی انکی پناہوں میں 

/

ضروری نہیں کی ساری دُنیا اچھی نکالے .
سارے پیار سچی نکالے . آئے خدا . . .
لکھ میری قسمت دوسری كلام سے .
ضروری نہیں کی دوسری كلام بھی کاچحی نکالے

/
شکوہ اسکی یادو سے کچھ اِس طرح کیا ہم نے ہستی ہوئی شمع کو رلا دیا ہم نے اک لمحہ دیا تھا اس نے جینیک لیے اور اسی میں زندگی کو بیٹا دیا
/
دِل كے ساگر میں لہر اٹھایا نا کرو ،
خواب بن کر نیند چرایا نا کرو ،
بہت چوٹ لگتی ہے میرے دِل کو ،
تم خوابوں میں آ کر یو تڑپایا نا کرو

/
اِس دنی میں ہر کسی کو پیر نہیں میلت ،
ملتا ہے جسے اسے پیر پر وشواس نہیں ہوتا ،
روتی ہے دُنیا اپنوں كے لیے ،
اپنے ملے تو اس پر کسی کو وشواس نہیں ہوتا

/
اِس دنی میں ہر کسی کو پیر نہیں میلت ،
ملتا ہے جسے اسے پیر پر وشواس نہیں ہوتا ،
روتی ہے دُنیا اپنوں كے لیے ،
اپنے ملے تو اس پر کسی کو وشواس نہیں ہوتا

/
کوشش ہونی چاہیے یاد کرنے کی ،
لمحے تو اپنے آپ مل جاتے ہے ،
وقت ہونا چھایا ساتھ گجارنے کا لیے ،
لمحے تو اپنے آپ بن جاتا ہے .

/
خوشبو تیرے پیار کی مجھے مہکا جاتی ہے تیری ہر بات مجھے بہکا جاتی ہے سانسیں تو بہت دیر لیتی ہے آنے جانے میں ہر سانس كے پہلے مجھے تیری یاد آتی ہے . . .
/
لے جا زخم تیرے جو تونے دیئے ،
اب انکی ضرورت نہیں . !
جھوٹی وعدے کیے جھوٹی سپنے دیئے ،
تیرے بن بھی جی لونگا میں . !
اب چاہے روٹھے دِل ،
اب چاہے ٹوٹے دِل اب کبھی نا لوتونجا میں .

/
انجوش میں لے لو مجھے تنہا ہوں میں ;
بسالو دِل کی دھڑکن میں تنہا ہوں میں ;
جو تم نہیں زندگی میں تو کچھ نہیں ;
ساماجاو مجھ میں کے تنہا ہوں میں ! 

/
رشتہ آپ سے بنایا ہے ،
سچے پیار سے اِس رشتے کو سجایا ہے ،
دھوکہ مت دینا کبھی زندگی میں ،
بہت اَرْمان سے تمہیں دِل میں بسایا ہے

/

ہمارے زخموں کی سزا بھی تم ہو ،
ہمارے زخموں کی دوا بھی تم ہو ،
تم نمک زخموں پہ لگاؤ تو بھی ہم سہہ لینگے ،
کیوں کے محبت کرنے کی وجہ بھی تم ہو 

/
میرا بس چلے تو تیری یادیں خرید لوں ،
اپنے جینے كے ویسٹ تیری باتیں خرید لوں ،
کر سکے جو ہر وقت دیدار تیرا ،
سب کچھ لٹا کر وہ انکہے خرید لوں . . 

/
جب آپکا نام زبان پر آتا ہے ،
پتہ نہیں دِل کیوں مسکراتا ہے .
تسلّی ہوتی ہے من کو کوئی تو ہے اپنا جو ہیسٹ ہوئے ہر وقت یاد آتا ہے .

/
ہم نے پوچھا رب سے تم نے پیار کو گناہ کیوں بنا دیا ؟ 
رب نے بھی ہیس كے بولے تونے بھی تو پیار کو ہی رب نلیہ . پرنس رانا
/
پانے سے کھونے کا مزہ اور ہے ،
بند آنکھوں سے دیکھنے کا مزہ کچھ اور ہے ،
آنسو بنے لفظ اور لفظ بنے غزل ،
تیری یادوں كے ساتھ جینے کا مزہ کچھ اور حای

/
گلاب میں وہ خوشبو کہاں ،
جو تیرے احساس میں ہے ،
سورج میں وہ روشنی کہاں ،
جو تیرے دیدار میں ہے ،
قسم خدا کی وہ بات دُنیا كے 7 اجوبون میں کہاں ،
جو تیرے پیار میں ہے .

/
ہر شام سے تیرا اظہار کیا کرتے ہے ،
ہر خواب میں تیرا دیدار کیا کرتے ہے ،
دیوانے ہی تو ہے ہم تیرے ،
جو ہر وقت تیرے ملنے کا انتظار کیا کرتے ہے

/
مجھے نا دولت نا دنیا چاہیے ،
مجھے تیری چاہت کا گھر چاہیے ،
میں نے تجھے چاہا ہے چاہت سے جیادہ ،
مجھے اب ان چاہتو کا اثر چاہیے . 

/
خوشبو کی طرح میری سانسو ایم بسنا ،
لہو بنکی میری رگوں ایم بہنا . . !
پیار ہوتا ھ رستوں کا انمول گاھنا . . .
اسلئے میری جان کبھی میرے پیار کو الوداع نا کہنا . . ! !
لو یو سو مچ س . ایم . پاگل

/
خود تیرے پاس آنے کو جی چھٹا ہی ،
رویا ہو بہت اسکے لیے .
اب اسکو رلانے کو جی چھٹا ہے ،
سوچا نہیں تھا آوجا تیرے پاس ،
ان کو کبھی چھوڑ كے .
لیکن اب تیرے پس آنے کو جی چھٹا ہی 

/
محبت ہوں محبت کرکے دیکھ میں محبت نا دوں تو کہنا میں مسکراہٹ ہوں مجھے ہنسا کر داکھ نا سجوں تارے ہونٹوں پر تو کہنا میں خوشبو ہوں مجھے محسوس کرکے دیکھ نا مہکوں تاڑی زندگی میں تو کہنا میں دِل ہوں مجھے سن کر دیکھ نا دحاکون تیرے دِل میں تو کہنا میں پھول ہوں مجھے لگا کر دیکھ نا مہکوں دن رات تو کہنا میں محبت ہوں مجھے اپنا کرکے دیکھ
/
دِل کی آواز کو اظہار کہتے ہیں ،
جھکی نگاہوں کو اقرار کہتے ہیں ،
صرف جتانے کا نام عشق نہیں ،
کسی کی یادوں میں جینے کو بھی پیار کہتے ہیں .

/
کب لوٹ كے آؤ گی بتا کیوں نہیں دیتے ،
دیوار باحاانون کی گرا کیوں نہیں دیتے ،
تم پاس ہو میرے تو پتا کیوں نہیں چلتا ،
تم دور ہو مجھ سے تو صدا کیوں نہیں دیتے ،
اک تیرے سوا اور کسی کو بھی نا چاہا کبھی ،
یہ بات زمانے کو بتا کیوں نہیں دیتے ،
باہر کی حاواون کا اگر خوف ہے اتنا ،
جو روشنی اندر ہے بحوجا کیوں نہیں دیتے . 

/
مجھے تم اچھے لگتے ہو جیادہ خود اپنے دِل کی دھڑکن سے تمہاری یاد میں کھونا تمہاری گفتگو کرنا تمہاری بات ہی کرنا تمہیں بس دیکھتے رہنا مجھے اچھا لگتا ہے نا جانے کیوں ، نا جانے کیوں . ؟
/
کسی كے پیغام کو ذرا پیار سے پڑھا کیجیے کسی کی چاہت کا احساس کیا کیجیے کوئی دِل سے یاد کرتا ہے آپکو کم سے کم ہچکیاں تو لیا کیجیے
/
زہر ہو یا دوا تیرے سوا کچھ بھی نہیں ،
زندگی جان وفا تیرے سوا کچھ بھی نہیں ،
عمر كے سارے موسم نام تیرے کر دیئے ،
دیکھ لے دِل میں اب تیرے سوا کچھ بھی نہیں .

/
دل میں نام انکا ہی بستا ہے ،
در ہے فیربی جانے کیوں قریب ہونے کا احساس جاگتا ہے ،
اتنی محبت نا ہوئی تھی پہلے کسی سے ،
اب تو ان کے بنا جینا بھی گناہ لگتا ہے !

/
تم ہی بتاؤ اِس دِل کا کیا کرے جنم ،
جو صرف تمھارے نام پہ دھڑکتا ہے ،
جتنا دور رہنا چاہے تم سے اتنا ہی ،
تم سے ملنے کو دِل میرا تڑپتا ہے .

/
ہم بھٹک رہے ھ راہوں میں رات دن کٹ رہے تھے آہوں میں اب تمنا ہوئی ھ میری جینے کی بات کچھ تو ھ تیری نگاہوں میں
/
لوگ کہتے ہے ہاتھوں کی لکڑی آدحوری ہو تو قسمت میں محبت نہیں ہوتی پر سچ تو یہ ہے کی ہاتھوں میں ہو کسی کا ہاتھ تو لکیروں کی بھی ضرورت نہیں ہوتی
/
پیار کرنے کا ہنر ہمیں نہیں آتا ،
اسلئے پیار کی بازی ہم ہار گئے ،
ہماری زندگی سے انہیں بہت پیار تھا ،
شاید اسلیے وہ ہمیں زندہ ہوتے ہوئے بھی مار گئے .

/
خوشبو بن کر تیری سانسو میں سماں جائینگے ،
سکون بن کر تیرے دِل میں اُتَر جائینگے ،
محسوس کرنے کی کوشش تو کیجیے ،
در رہتے ہوئے بھی پاس نظر آئینگے

/
ہر دھڑکن میں اک راز ہوتا ہیں ،
ہر بات کو بتانے کا اک انداز ہوتا ہے ،
جب تک ٹھوکر نا لگے بیوفائی کی ،
ہر کسی کو اپنے پیار پر ناز ہوتا حای

/
گلسون بہارو میں کھلتا ہے ،
مسکانیا ہونٹوں میں ،
بیچانیا آنکھوں میں ،
بادماشیا آنکھوں میں ،
پیار دلل_و میں 

/
درد غیروں کو سنانے کی ضرورت کایہ ہے ،
اپنے سات اوروں کو رلانے کی ضرورت کایہ ہے ؟
وقت یونہی کم ہے دوستی كے لیے ،
روٹھ کر وقت جاوانی کی ضرورت کیا ہے ؟ 

/
جانے کیا مجھ سے زمانہ چاہتا ہے ،
میرا دِل تودکار مجھے ہی ہنسانہ چاہتا ہے ،
جانے کیا بات جھلکتی ہے میرے چہرے سے ،
ہر شخص مجھے آزمانا چاہتا ہے

/
کون کہتا ہے کے محبت صرف اک بار ہوتی ہے میں تجھے جتنی بار دیکھوں مجھے تجھ سے اتنی بار محبت ہوتی ہے ! 
/
وہ روئے تو منہ موڑ کے روئے کوئی مجبوری تھی جو دِل توڑ کے روئے ہمارے سامنے ہماری تصویر فاد دی اور ہمارے جانے کے بعد ٹکڑے جوڑ کے روئے 
/
تو ہی بتا تجھے چاہوں تو چاہوں کیسے ،
تیری سوچ كے مطابق نظر آؤں تو آؤں کیسے ،
تجھے میری چاہت پہ یقین ہوتا ہی نہیں ،
وفا کا رشتہ نبھاؤں تو نبھاؤں کیسے .

/
آئے اجنابی . .
نا جانے کیوں آپ سے بات کرنا اچھا لگتا ہے . .
نا جانے کیوں آپ سے پیار کرنے کا من کرتا ہے . .
شاید میرے دِل کو آپ سے پیار ہو گیا ہے . .
پر نا جانے کیوں آپ سے اظہار کرنے سے ڈر لگتا ہے

/
نا جانے وہ کون تیرا حبیب ہو گا ،
تیرے ہاتھوں میں جسکا نصیب ہو گا ،
کوئی تمہیں چاہے یہ کوئی بڑھی بات نہیں ،
جس کو تم چاہو وہ بڑھا خوش نصیب ہو گا .

/

دوریاں بہت ہیں پر اتنا سمجھ لو . .
پس رہ کر ہی کوئی رشتہ خاص نئی ہوتا تم دِل کے پس اتنے ہو کے در رہ کر بھی دوریاں کا کبھی احساس نہیں ہوتا

/
کچھ لوگ بھول کر بھی بھلائے نہیں جاتے ،
اعتبار اتنا ہے کی آزمائے نہیں جاتے ،
ہو جاتے ہے دلوں پہ کچھ اِس طرح مسکراہٹ ،
كے نقش ان كے ، دِل سے مٹائے نہیں جاتے .

/
دوستی ہوتی ہیں ون ٹائم ،
ہم نبھاتے ہیں سم ٹائم ،
یاد کرتے ہے اینی ٹائم ،
آپ خوش رہو لائف ٹائم

/
اپنی اندھیری قبر کو خود ہی ،
روشن کرنے کی تیاری کر . . ! !
* آئے انسان *
آج زندوں سے کوئی وفا نہیں کرتا کل مردوں كے لیے کون دعا کرے گا ! !

/
تیری سادگی کو نیحارنی کا دِل کرتا ہیں ،
تمام عمر تیرے نام کرنے کا دِل کرتا ہے ،
اک مکمل شاعری ہیں تو قدرت کی ،
تجھے غزل بناکے زبان پہ لین کا دِل کرتا ھ .

/
دللو-جان سے چاہا تھا تجھے . . . .
آپ نے خدا سے مانگا تھا تجھے . . . .
خدا سے تم یہ مات کیحینا . . . .
تم نے بھی چاہا تھا مجھے . . . .
پیار سے تم آپ نے کاریب لے لو مجھے . . . .
تمھارے دل میں بسا لو مجھے . . . .
خود كے تصویر بنا لو مجھے . . .

/
لمحے یہ سہانے ساتھ ہو نا ہو ،
کل میں آج جیسی کوئی بات ہو نا ہو ،
آپکا پیار ہمیشہ اِس دِل میں رہیگا ،
چاہے پوری عمر ملاقات ہو نا ہو 

/
ای بھی کیا شام ملاقات آئی لب پہ مشکل سے تیری بات آئی صبح سے چُپ ہیں تیرے ہجر نصیب ھائے کیا ھوگا اگر رات آئی بستیاں چھوڑ كے باراسی بَدَل کس قیامت كے یہ برسات آئی کوئی جب مل كے ہوا تھا رخصت دِل بےتاب وہی رات آئی سایہ زلف بُتاں میں  ناصر ’ اک سے اک نئی رات آئی
/
دِل میں چیپی یادوں سے ساوارو تجھے ،
تو دکھے تو اپنی آنکھوں میں اتارو تجھے ،
تیرے نام کو میں نے لبوں پر ایسے سجایا ہے ،
سو بھی جاؤ تو خوابوں میں پُکاروں تجھے .

/
اسکے لیے ساری دُنیا سے بغاوت کی تھی ،
یاد آتا ہے میں نے بھی محبت کی تھی ،
اسکو چھوڑ كے ہیسٹ ہوئے گھر آکر ،
اتنا روئے تھے کی ،
آنکھوں نے بھی شکایت کی تھی . . . . آئی لv یو

/
جان ہے مجھکو زندگی سے پیاری ،
جان كے لیے کر دوں قربان یاری ،
جان كے لیے توڑ دوں دوستی تمھاری ،
اب تم سے کیا چحوپاانا ، تم ہی تو ہو جان ہماری

/
آپکی زندگی کا ہر اک لمحہ سہانا ہو ،
جھولی میں آپکی خوشیوں کا خزانہ ہو ،
نیا ملے سب کچھ آپکو حار-پال ،
بس ہمارا ساتھ پرانا ہو .

/

منزلیں انحیکو ملتی ہے ،
جنکے سپنوں میں جان ہوتی ہے .
صرف پانخو سے کچھ نہیں ہوتا دوستوں ،
حاوسلو سے اڑان ہوتی ہے .

/
جس گھڑی تیری یادوں کا سماں ہوتا ہا ،
پِھر ہمیں آرام کہاں ہوتا ہے ،
حوصلہ مجھ میں نہیں تجھ کو بلا دینے کا ،
کام صدیوں کا ہے ، لمحوں میں کہاں ہوتا ہے .

/
نظروں کو تیری نظروں ری پی اقرار بہت ہے .
یہ دِل تیری چاہت کا طلبگار بہت ہے .
تجھ کو نہیں دیکھوں تو دکھائی کچھ نہیں دیتا ،
ہَم کیا کرے ہمیں تم سے پیار بہت ہے . .

/
مجھے اپنے جسم کی خوشبو سے مدھوش کر دو مجھے اپنی نازک سی باھو میں محصور کر دو ،
لگا کے سینے سے مجھے سارے گم در کر دو ،
میں تم سے جدا نا ہو پاؤ اتنا مجبور کردو

/
تیرے گھمنڈ کو دیکھ کر ،
تیری تمنا ہی چھوڑ دی ہم نے ،
جاڑا ہم بھی تو دیکھے ،
تجھے کون چاہتا ہے ہماری طرح .

/
درد ہوتا نہیں دکھانے کے لیے ہر کوئی روتا نہیں آنسوں بہانے کے لیے روٹھنے کا ماجہ ہی تب عطا ہے جب کوئی اپنا ہوتا ہے منانے کے لیے . سویی2
/
کر کے پیار ہم کسی کو نہیں بھلاتے ،
زندگی بھر ہم پیار ہی نبھاتے ہے ،
نا ہو تمھارے پیار میں بٹوارہ ،
اسلیے تو ہم نئی گرل فرینڈ نہیں بنتے . .

/
ہمیں زندگی کی سچائی تب پتہ چلی . .
جب راستے میں پڑے پھول نے مجھ سے کہا . .
دوسروں کو خوشبو دینے والے اکثر اسی طرح کچل دیئے جاتے ہیں 

/
پیار کا رتبہ زندگی میں بہت زیادہ ہوتا ہے ،
پیار کے بنا جیون آدھا ہوتا ہے ، پیار ،
پیار نہیں خدا ہے ، محسوس تب ہوتا ہے جب وہ جدا ہوتا ہے ، 

/
اچھے رستوں کے لیے ،
کسی وعدے یا قسم کی زاروات نہیں ھ .
ان کے لیے تو دو اچھے انسانوں آئی ضرورت ہوتی ھ .
جیسے اک ہم اور اک اینجل .

/
جس نے حق دیا مجھے مسکرانے کا اُسے شوق ہے اب مجھے رلانے کا جو لہروں سے چھین کر لایا تھا کناروں پر انتظار ہے اُسے اب میرے ڈوب جانے کا 
/
پہلے کبھی یہ یادیں یہ تنہائی نا تھی ،
کبھی دِل پہ مدہوشی چھائی نا تھی ،
جانے کیا اثر کر گئی آپکی باتیں ،
ورنہ اِس طرح کبھی یاد کسی کی آئی نا تھی .

/
نظریں ملی تو لگا جیسے سپنا پاس دکھی تو لگا کوئی اپنا دِل کو آپ سے بس یہی ہے کہنا کی آپکا پیار تو ہے دِل کا گہنا
/
ابی کمسن ہو رہنے دو کہیں کھو دو گے دِل میرا تمھارے ہی لیے رکھا ہے لے جانا جوان ہو کر نا کمسن ہوں نا نادان ہوں ، محبت کو سمجھتا ہوں تمہارا کیا باروسا ہے موکر جاؤ جوان ہو کر
/
ہو جائیگی فنا میری آواز دِل تاشوداد میں ، چھوڑ دے گی کچھ نشان ، كے میرا نام آئے نا آئے ، دیواناجی پِھر آئیگی ، جاگتے جاگتے گم ہو جائیگی رات کہیں روشنی میں ، کر جائیگی وعدہ كے نیند آئے نا آئے چاندنی پِھر آئیگی 
/
ذرا الفاظ کے ناخن تاراشو اپنے . . . .
بہت چبتے ہے جب ناراضگی سے بات کرتے ہو .

/
اگر زندگی میں جدائی نا ہوتی ،
تو کبھی کسی کی یاد آئی نا ہوتی ،
ساتھ ہی گزرتا ہر لمحہ تو ،
شاید رشتوں میں یہ گہرائی نا ہوتی

/
اتنی شید-دات سے تمہیں پانے کی کوشس کی ہے کے ہر ذرے نا ہمیں ملانے کی سازش کی ہے چھتے تھے ہم تم کو پانا مگر تم نئے جان چرانے کی کوشش کی ہے
/
اک ہی خواب کو آنکھوں میں کئی بار سجایا میں نے ،
اپنے ہی اشکوں سے پِھر اس خواب کو مٹایا میں نے ،
راہ كے جس موڑ پر بَدَل گئی تھی منزلیں میری ،
آج پِھر اسی راہ پر قدم کو اٹھایا میں نے 

/
اتنا بیتاب نا ہو مجھ سے بیچاادنی كے لیے . .
آئے صنم . . ذرا ٹھہر جا . .
تجھے صرف آنکھوں سے ہی نہیں دل سے بھی جدا کرنا ہے . .

/
تجھے دکھ ملے نا درد ملے تیرے دِل کو ایسا قرار ملے . . تو تمنا کرے کسی غم کی تجھے اور بھی جیادہ پیار ملے . . !
/
دیکھ کے ہمیں وہ سَر جوکاتی ہے ،
بولاکی محفل میں نجریں چھوڑاتی ہے ،
نفرت ہے ہم سے تو بی کوئی بات نہیں ،
پر غیروں سے مل کر دِل کیوں جلاتے ہے .

/
یہ زندگی بہت چھوٹی سی ہے . .
دوستو انجوئے کرو لو . . کیا پتہ . . .
کب پیار ہو جائے . .
اور لائف تباہ ہو جائے . !

/
یادوں میں تیری یاد تھی کیا یاد تھا کچھ یاد نہیں ،
تیری یاد میں سب بھول گیا کیا بھول گیا کچھ یاد نہیں ،
بس یاد ہو تم صرف یاد ہو تم کیوں یاد ہو تم کچھ یاد نہیں . . ! !

/
کیوں ماشوم زندگی اسکے لیے برباد کرتا ہے .
جو تیرے ماتم پہ بھی ثامل نہیں ہو گا .
جسے تو جیتے جی نہیں پا سکا .
وہ مرنے كے بعد تجھے حاصل کیا ہو گا

/

جب کچھ سپنے ادھورے رہ جاتے ہیں ،
تب دِل كے درد آنسو بن كے بہہ جاتے ہیں ،
جو کہتے کی ہم صرف آپ كے ہیں ،
پتہ نہیں کیسے الوداع کہہ جاتے ہیں .

/
کچھ دن ان کو نا دیکھا تو دِل اُداس ہو گیا کچھ ہی پل میں کوئی اتنا خاص ہو گیا ابتک تو پتہ نہیں تھا مجھے لیکن انکی جدائی سے انکی اہمیت کا احساس ہو گیا .
/
دور رہ کر قریب کتنے تھے ،
فاصلے بھی عجیب کتنے تھے 
دَرْد دِل کی دعوی نہیں ورنہ ،
اِس جہاں میں طبیب کتنے تھے عمر بھر ساتھ جو رہا تیرے ،
اس كے اچھے نصیب کتنے تھے .
کیوں نا آؤں میں تیرے ساپنومیں ،
میرے شکوے عجیب کتنے تھے .

/
چہرے کی ہنسی سے ہر غم چھپائو ،
بہت کچھ بولو پر کچھ نا بتاؤ ،
خود نا روٹھوں کبھی پر سب کو ماناو ،
راز ہے یہ زندگی کا بس جیتے چلے جاو

/
بات بات ایم جو لوگ روٹھ جاتے ھ ،
انجانے ایم انسے ہاتھ چھڑا جاتے ھ ،
کہتے ھ بڑے نازک ہوتے ھ ،
پیار كے رشتے ،
اس میں دِل توڑا جاتے ھ .

/
سوچتے ہے کبھی تجھے بھی تکلیف ہوگی ،
جب تو ہماری جاناجی میں ساریخ ہوگی ،
جاتے جاتے دو آنسو تم بہا جانا ،
کیونکہ تیری میری وہ ملاقات آخری ہوگی . .

/
اک بار پِھر ہم سے ملنے كے لیے آجاؤ ،
جو دیئے ہے تم نے جخام انہیں سیلنی كے لیے آجاؤ ،
ہم نے دکھا ہے جتنے بار تمہیں گرے ہے ہم تمہاری محبت میں تم بھی اک بار ہماری محبت میں گرنے كے لیے آجاؤ .

/
پوزیٹو تھنکنگ اینڈ نیگیٹو تھنکنگ آر ایٹی ٹیوڈز . تھے آر پوائنٹس آف ویو ، اینڈ شو تھے وے پیپل ہینڈل دیئر افیئرز .
/
میری چاہت کو چاہے مصیبت کہنا ،
اپنی نظر کو میرے لیے نفرت کہنا ،
پر اکیلے میں جب آنسو بھری آنکھیں میری یاد دلائے ،
تو جان یوز میری محبت کہنا .

/
اِس دِل کا اک اَرْمان ہے ،
اک چند میں ہماری جان ہے ،
جسے دورسی دیکھنا تو ممکن ہے ،
پر ملنا کہا آسان ہے ،
کیوں کے ہم تو اک زمیں ہے ،
اور وہ اک آسمان ہے .

/
دے درد وہ بات تیری جبہ سے ہر دفعہ نکلے ،
پِھر بھی ہر دعا میں تیرے لیے وفا نکلے ،
جب چلے جائیں گے ناراض ہو کر دُنیا سے تو خوجی ،
آپ تو ہم سے بھی زیادہ خفا نکلے ، . . . 

/
اپنوں سے شکوہ کبھی ہوتا ہی نہیں ،
دِل گم کی پاناحو میں کھوتا ہی نہیں ،
اگر انکی مسحکوراانی کی وجہ ہم ہوتے ،
تو دِل ان کے لیے کبھی روتا ہی نہیں . . . .

/

پھول کھلتے رہیں زندگی کی راہ میں ھسی چمکتی رہے آپکی نگاہ میں قدم قدم پر ملے خوشی کی بہار آپکو دِل دیتا ہے یہی دعا بار بار آپکو
/
ینی کا مقصد میں نے پیار میں پا لیا ،
جسکا بھی غم ملا یوز اپنا بنا لیا ،
تم روکار بھی غم کو ہلکا نا کر سکے ،
میں نے مسکراہٹ کی اوڑھ میں غم کو چھپا لیا . . !

/
تجھے پانے کی اِس لیے ضد نہیں کرتے ،
کیوں کی تجھے کھونے کو دِل نہیں کرتا ،
تو ملتا ہے تو اسلئے نظری نہیں اٹھاتے كے پِھر نظری ہٹانے کو دِل نہیں کرتا ،
خوابوں میں اسلئے تجھ کو نہیں سجاتی كے پِھر نیند سے جاگنے کو دِل نہیں کرت

/
برباد ہوئے ، بدنام ہوئے ،
اک تیری تمنا کی خاطر .
یہ دُنیا تو ہماری ہو نا سکی ،
اک تم ہی ہمارے ہو جاتے . .

/

تم بن جو ہم محسوس کرتے ہیں . .
اگر تم تک پاوچ جائے تو بس اتنا سمجھ لینا . .
کی یہ ان جذبوں کی خوشبو ہے . .
جنہیں ہم کہہ نہیں سکتے . .
مگر تم جو اجازت دو . . ٹی
و چند لفظوں میں میں کہہ دو . .
کی تم بن مر تو سکتے ہیں تم بن جی نہیں سکتے . . !

/
تھم لینا میرا ہاتھ ، کبھی پیچھے جو چھوٹ جاؤ .
منع لینا مجھے جو تم سے کبھی روٹھ جاؤ ،
منع میں ناسامجح ہو ،
پر وہ تارا ہو جو آپکی ہر آرزو کے لیے ٹوٹ جاؤ 

/
غلط فاحمیون نے کر ڈی دونوں میں دوریاں پیدا ،
ورنہ فطرت کا برا تو بھی نہیں ،
میں بھی نہیں ! ! اپنے اپنے رستوں پہ دونوں کا سفر جاری رہا ، اک لمحے کو رکا تو بھی نہیں ،
میں بھی نہیں ! ! چاہتی دونوں بہَت اک دوسرے کو ہَیں مگر ،
یہ حقیقت مانتا تو بھی نہیں ، میں بھی نہیں . . ! !

/
کبھی دِل میں مسکرا کر دیکھیے ،
ہماری غزل گنگنانا کر دیکھیے .
ہم بھول جائینگے آپکو اک شرط پر ،
پہلے آپ ہمیں بھلا کر دیکھیے سویی2

/
میں نے اپنی ہر دعا میں تجھے مانگا ہے ،
ہو بے وفا لیکن وفا سے تجھے مانگا ہے ،
کبھی سجدے میں پوچھ جاکر رب سے ،
كے میں نے کس کس ادا سے تجھے مانگا ہے .

/
سنا ہے آج بک رہا ہے پیار بازار مئى ،
= دوست = جاؤ اس پیار فروش سے پوچھنا ،
کیا وفا بی دیتے ہو پیار میں

/
ناراض ہونا آپ سے غلطی کیحلایینجی ،
آپ ہوئے ناراض تو یہ ساسی تھم جائینگی ،
آپ ہیسٹ رہے یوہی زندگی بھر ،
آپکی ہنسی سے ہماری زندگی سوار جایینجی…

/
وفا كے بدلے بیوفائی نا دیا کرو… . میری امید ٹھکرا كے انکار نا کیا کرو تیری محبت میں ہم سب کچھ کھو بیٹھے جان چلی جائے گی یو امتحان نا لیا کرو . 
/
اک عجیب داستاں ہے میرے فسانے کی ;
میں نے پل پل کوشش کی ہے تیرے پس آنے کی ;
قسمت تھی میری یا سازش زمانے کی ;
دور ہوئے اتنا جتنا امید تھی KHAREEB آنے کی 

/
تجھے دیکھتا ہو تو اچھا لگتا ہے ،
تجھ سے بولتا ہو تو اچھا لگتا ہے ،
بھلے ہی ہو درد دنیا بھر کا میرے جیون میں پر ،
میں اک پل تجھے سوچتا ہو تو اچھا لگتا ہے . مس یو

/
تیری ارجو کو میں نے خواب دیکھا ھ .
تیرے خیال میں ہم نے ستارو کو دیکھا ھ .
ہمیں پسند ھ صرف آپ ،
ورنہ ان آنکھوں نے تو حجارو کو دیکھا ھ .

/
نظر كے ساگر میں اُتَر گیا ہے کوئی میرے دِل میں گھر کر گیا ہے کوئی اُس کی یاد یادگار بن گئی ہے جو دِل میں دو پل ٹھہر گیا ہے کوئی کتنی پیاری ہوائیں چل رہی ہیں لگتا ہے نیک انسان مر گیا ہے کوئی تمام عمر کسی یار کا انتظار کرتے آخر دُنیا سے گزر گیا ہے کوئی اب میرا بچنا نا ممکن لگتا ہے اپنی آنکھ كے نشتر مار گیا ہے کوئی…
/
تجھے چاہتے ہیں بی-ینتیحا پر چاہنا نہیں آتا ;
یہ کیسی محبت ہے کی ہمیں کہنا نہیں آتا ;
زندگی میں آ جاؤ ہماری زندگی بن کر ;
کی تیرے بن ہمیں زندہ رہنا نہیں آتا !

/
محبت سکھا كے وہ جدا ہو گئے ،
نا سوچا نا سمجھا خفا ہو گئے ،
دُنیا میں اک بار ہم نے کسی کو اپنا کہا تھا ،
وہ بھی لوگوں کی باتوں میں آکر بے وفا ہو گئے . !
بنداس چھوتان چندرا

/
دِل میرے سینے سے چرا رہا ہے کوئی در ہوکر بھی یاد آ رہا ہے کوئی ،
اے خدا مجھے اسے اک بار ملادے ،
انتظار میرے لیے کر رہا حایکوی…

/
وقت فیسالتا ہے ریت کی طرح ،
ہم بس یوز سنبھالنا بھل جاتے ہے ،
کچھ لوگ بہت خاص ہوتے ہے زندگی میں ،
ہم بس انہیں پہچاننا بھل جاتے ہے ! . . . .

/
اک مدت سے جو خواب بن كے نظر میں رہا ،
روح بن كے وہ میرے بدن میں رہا ،
فنا ہو کر چاہا تھا جسے دھڑکنوں نے میرے . .
قریب ہو کر وہ شکس انجان سا رہا . . !

/
پکڑ انہیں کھو دیا ہم نے ،
مگر کھو کر دوبارہ پا نا سکے ،
خود کو یادوں میں انکی مٹا دیا ہم نے ،
مگر یادوں کو انکی مٹا نا سکے ہم . 

/
ہر دِل کی تمنا پیار ہے ،
ہر دِل کی چاہت پیار ہے ،
ہر دِل میں اک خواہش ہوتی ہے ،
میری خواہشوں میں بھی تیراحی اظہار ہے ،
میرے دِل کی چاہت تمحو میری زندگی میں صرف تیرا انتظار ہے .

/
تمہاری پسند ہماری چاہت بن جائے ،
تمہاری مسکراہٹ دِل کی راحت بن جائے ،
خدا خوشیوں سے اتنا خوش کر دے آپکو کی آپکو خوش دیکھنا ہماری عادت بن جائے

/
کاش یہ دِل شیشے کا بنا ہوتا ،
چوٹ لگتی تو بے شک یہ فناہ ہوتا پر سنتے جب وہ آواز اس کے ٹوٹنے کی ، تب انہیں بی اپنے گناہ کا احساس ہوتا… . چنڈو

/
چل تجھے دکھا دو اپنے دِل کی ویران جاییان . .
آئے بے وفا شاید کی تجھے ترس آ جائے میری اداس زندگی پر !

/
اک دن وہ ملے خواب میں . .
ہم نے پوچھا کیوں ٹھکرایا اپنے ؟ . .
ہم نے دیکھا تو ان کے آنکھوں میں بھی آنسو تھے . . .
پِھر . . کیسے پوچھتے کیوں رلایا اپنے . . . ؟

/
رہتے ہے بیچیاین جب ملاقات نہیں ہوتی . .
تڑپتا ہے دِل جب بات نہیں ہوتی . . . .
آپ یاد نا آئیو ایسی صبح نہیں ہوتی .
ہَم آپکو بھول کر سوئے ایسی رات نہیں ہوتی . 

/
آئی لو یو فور ایور جنا آپ کے لیے میری زندگی آپ کے لیے ہر خوشیاں چنکر لاؤنگا وعدہ ھ آپ سے شیرف آپکی خوشیوں كے لیے ہمیشہ حنستے رہیئے مس یو
/
ضرورت ہی نئی الفاظ کی ،
پیار تو چیز ہے بس احساس کی ،
پاس ہوتے تو منظر ہی کیا ہوتا ،
در سے ہی خبر ہے ہمیں آپکی ہر سانس کی 

/
میں عادت ہو اسکی وہ ضرورت ھ میری ،
میں فرمائش ہو اسکی وہ عبادت ھ میری ،
اتنا اسان نہیں یوز دِل سے نکل پانا ،
میں خواب ہو اسکا اور وہ حقیقت ھ میری 

/
ہے جاذب میرے جسم میں اک رات کی خوشبو ،
وہ ان سے ملاقات كے لمحات کی خوشبو ،
چھلکتی ہے سرخی کس رخ کی میرے رخ سے ،
آتی ہے میرے ہاتھ سے یہ کس ہاتھ کی خوشبو .

/
انجان ہے ،
انجان ہی رہنے دو ،
کسی کی یادوں میں پل پل یوں ہی مرنے دو ،
کیوں بدنام کرتے ہو ہمارا نام لے کے ،
اب تو اِس نام کو بے نام ہی رہنے دو . 

/
بیتے پل واپس لا نہیں سکتے سکھ پھول واپس کھلا نہیں سکتے کبھی کبھی لگتا ہے آپ ہمیں بھل گئے پر دِل کہتا ہے كے آپ ہمیں بھلا نئی سکتے
/
زمین چھپانے كے لیے گگن ہوتا ہے ،
دِل چھپانے كے لیے بدن ہوتا ہے ،
شاید مرنے كے بعد بھی چھپائے جاتے ہے گم ،
اسلیے ہر لاش كے اوپر کفن ہوتا ہے . . . 

/
کہتے ہے عشق دھوکہ ہے سنا نہیں آزما کے دیکھا ہے لٹ لیتے ہے پیار میں سب کچھ پہلے فر کہتے ہے کون ہو تم تمہیں پہلے بھی کہی دیکھا ہے
/
زندگی میں کوئی کبھی آئے نا ربّا ،
آئے جو کوئی تو پِھر جائے نا ربّا ،
دینے ہو گر مجھے بَعْد میں آنسوں ،
تو پہلے کوئی حساایی نا ربّا ،
جاتے جاتے کوئی میری خوشیوں کو لے گیا ،
سونی سونی اکھیو کو غم ، کوئی دے گیا ،
آس جو لگاایی ہے ، آنکھ بھر آئی ہے ،
اتنا بھی کوئی ، ستائیں نا ربّا ،
دِل لینے والے پہ زور نہیں چلتا ،
پیار کا یہ سکہ ، کہیں اور نہیں چلتا ،
یاد تیری آئی ہے ، تو حارجئی ہے ،
اتنا بھی کوئی تادپاایی نا ربّا

/
ہمیں پھولوں سے کیا گلہ ،
ھم نے تو خود کانتوح سے محبت کی ہے ~ ! !
ہمیں کسی کی بیوفائی سے کیا لینا دینا ھم نے تو خود بے وفاؤں سے محبت کی ہے 

/
رونے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا . .
جو بھول جائے وہ ساتھی نہیں ہوتا . .
دوسروں کی وہ محفل سجاتے ہیں . .
اور ہماری تنحاایو میں کوئی شامل نہیں ہوتا . . !

/
مشکل اِس دُنیا میں کچھ بھی نہیں ،
فر بھی لوگ اپنے ارادے توڑ دیتے ہے ،
اگر سچے دِل سے بنایا ہو رشتہ ،
تو ستارے بھی کسی كے لیے اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں !

/
چہرے میں میرا نور ہوجا? تو نا کبھی مجھ سے در ہوجا? کیا خوسیمیلیجی جان اس پل تیری مانگ میں میرے نام کا سندور ہوجا?